Subscribe Us

Responsive Advertisement

Advertisement

Comsat university case

 دسمبر میں اسلام آباد یونیورسٹی ،، COMSATS,, کے پرچے میں آنے والے سوال کا متن پڑھیے اور نیچے دی گئی ڈسکشن پڑھیے ۔۔۔۔ اور سوچیے کہ 

نوجوان نسل کی کس خاص مقصد کے لیے ذہن سازی کی جاری ہے ؟ 

خود پڑھ لیجیے ، معذرت، ترجمہ کرنے سے بھی شرم آ رہی ہے ۔ ( یونیورسٹی نے یہ کہہ کر قصہ ہی ختم کردیا کہ متعلقہ شخص کو فارغ کردیا گیا ہے ۔ یونیورسٹی ذمہ دار نہیں)

جس نے یہ پرچہ بنایا۔۔۔ وہ کئی سال کلاس میں کیا پڑھاتا رہا ہوگا؟

یہ اسلام آباد کی ایک یونیورسٹی، کامسیٹس، کا انگریزی

: کا پرچہ ہےسوال پڑھیے اور سر پیٹ لیجیے

جولی اور مارک بہن بھائی ہیں، وہ کالج سے گرمیوں کی”

چھٹیوں میں فرانس میں اکٹھے سفر کر رہے ہیں۔ایک رات

وہ ساحل سمندر پر ایک کیبن میں اکٹھے گزارتے ہیں۔وہ یہ

فیصلہ کرتے ہی کہ یہ رات اگر وہ پیار کرنے میں

گزار دیں

تو یہ بڑا پر لطف کام ہو سکتا ہے۔کم از کم یہ ان کے لیے

ایک نیا تجر بہ تو ہو گا۔جولی پہلے ہی مانع حمل ادویات

استعمال کرتی تھیں اور مارک کنڈوم اپنے ساتھ رکھتا تھا،

تا کہ حفاظتی اقدامات برقرار رہیں۔دونوں نے بہت لطف

اٹھایا اور بہت پیار کیا۔لیکن انہوں نے فیصلہ کیا کہ یہ

بات کسی اور کو نہیں بتانی اور ایسا پھر کبھی نہیں کرنا۔

یہ رات ان کا خاص سیکرٹ تھا اور اس نے ان میں مزید

قربت پیدا کر دی ۔ ’بتائیے کہ کیا دونوں نے جو کام کیا وہ

درست تھا، اپنے جواب کے لیے مناسب دلائل بھی دیجیے

اور اپنے مشاہدے کی حد تک کچھ مثالیں بھی دیجیے“۔

ممتحن کا ذوق اور اس کے خاندانی معاملات کیا ہیں اور

ان سب

کا باہمی مشاہدہ کیا ہے اور ان میں قربتوں کا

عالم کیا ہے اور ان مقامی جنٹل مینوں کی باہمی قربتوں

کے حفاظتی انتظامات کیا ہیں اور طالب علموں کے لیے

 مشاہدے کی سہولت میسرہے یا نہیں اس سے ہمارا کوئی

لینا دینا نہیں، یہ ان کا ’ذاتی‘ معاملہ ہے۔ لیکن پاکستان کے

تعلیمی ادارے میں ایسا سوال کیسے پوچھا جا سکتا

ہے؟

مجھے یاد آرہا ہے کہ ایسا ہی ایک سوال علامہ اقبال اوپن

یونیورسٹی کے پرچے میں بھی پوچھا گیا تھا کہ ’اپنی بہن

کے فگر پر نوٹ لکھیں۔ متعلقہ شعبے کے سربراہ سے میں

نے ٹاک شو میں

سوال پوچھا تو وہ کہنے لگے اس میں کیا

غلط تھا۔ میں چاہتے ہوئے بھی یہ نہ کہہ سکا کہ آپ اپنی

بہن کے فگر پر آن لائن گفتگو یہیں فرما دیں تا کہ باقیوں

کو معلوم ہو کہ ایسے سوال کا جواب کیسے لکھا جاتا ہے۔

سوال یہ ہے کہ یہ محرم رشتوں کو جنسی آلودگی کا

نشانہ بنایا جانا کس کی حکمت عملی ہے؟ اگر پرچوں میں

حالت ہے تو کلاس روم کا ماحول کیسا ہوتا ہو گا؟

یہ

حکومت پاکستان کہاں ہے اور کیا اسے یاد رہے آئین کا

آرٹیکل 31 اس ضمن میں کیا رہنمائی فرماتا ہے؟

کیا ہم درخواست کر سکتے ہمارے "روشن خیال مقامی

جنٹل مین "اپنے معاملات اپنے گھروں تک رکھیں انہیں

تعلیمی اداروں میں مسلط نہ کریں۔

(منقول)

Comsats university islamabad 


#comsatsislamabad #paper #university #pakistan #comsats

The paper was made by Mr khair Ul Bashar







Post a Comment

0 Comments