بولتے کیوں نہیں میرے حق میں
زمین پٹی نہ آسمان گرار
جس بلوچ خاتون نے قران پاک اٹھاکر اپنی اور اپنے بچوں کی جان بچانے کی اپیل کی آج اس خاتون اور اس کے دو جوان بیٹوں کی لاشیں بارکھاں میں ایک کنویں سے برآمد ہوئے
خان محمد عرف اسماعیل مری کیمطابق لاشیں میری اہلیہ، بڑے بیٹے محمد نواز اور میرے دوسرے بیٹے عبدالقادر کی ہیں جو کئی عرصے سے منسٹر سردار عبدالرحمان کھیتران کے نجی جیل میں قید تھے۔ میرے گھر کے مزید 5 افراد اب بھی سردار عبدالرحمان کھیتران کے جھیل میں قید ہیں۔
اب بتائیں، ہم کتنے بے حس اور ناترس ہیں ہم من حیثیت القوم، سب مل کر بھی ایک ظالم کے خلاف آواز اٹھانے سے قاصر رہیں کسی وکیل نے بھی ہمت کرکے اس مظلوم خاندان کی کیس نہیں لڑی
خدا را خان محمد مری کے باقی 5 افراد کو عبدالرحمان کھیتران کے نجی جیل سے رہائی کی خاطر آواز اٹھائیں اور جو شہید کیے گئے ہیں ان کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن تشکیل دے تاکہ پتہ چلے کہ حبس بے جا اور عقوبت خانوں میں رکھے گئے ان بے چاروں کو کس ناکردہ گناہوں کی سزائیں دی گئیں.
0 Comments